محفوظ سیٹ ہو جانے کی وجہ سے مسلمان ہی فیصلہ کن ووٹ ثابت ہوگا

بھوگاؤں نگر پنچایت : مختلف رائے ہونے کی وجہ سے مسلمان اپنے وقار کو بھی گرارہاہے
محفوظ سیٹ ہو جانے کی وجہ سے مسلمان ہی فیصلہ کن ووٹ ثابت ہوگاٹ
مین پوری،رپورٹ،حافظ محمد ذاکر(یواین اےنیوز23اکتوبر2017)نگر پنچایت بھوگاؤں میں رائے دہی کے اعتبار سے مسلمان کثیر تعداد میں ہیں ،اس کے بعد مختلف قومیں ہیں،نگر پنچائت میں بہت سی ایسی قومیں بھی ہیں جن کا وجود نہ کہ برابر ہے ،اس کے باوجود بھی حق رائے دہی میں نہ کہ برابردرجہ رکھنے والی قوموں میں سے کئی کئی امید وار انتخابی میدان میں ہیں ،ظاہر سی بات ہے ایسی صورتِ حال میں سبھی امیدواروں کی نگاہیں مسلم ووٹ پر مرکوز ہیں ،یا ان غیر مسلم ووٹوں پر جن کی تعداد ہزاروں میں ،اکثر امید وار مسلم ووٹوں کو اپنی طرف مائل کر نے کے لئے ہر سیاسی غیر سیاسی ہتھکنڈ ے استعمال کر رہیں ،صبح و شام مسلمانوں کی خیروعافیت طلب کرنا ،گھروں میں حاضری دینا ،دکھ درد میں رواداری رکھنا ،مختلف زاویہ سے اپنے قدیمی احسانات کا احساس دلانا ،وغیرہ وغیرہ شامل ہیں ،مسلمان ان سیاسی جملہ بازی کو حقیقی معنیٰ سمجھ کر الگ الگ امیدواروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا نظر آرہا ہے ،ماضی کی اگر ورق گردانی کی جائے ،تو بھوگاؤں کی مسلم عوام اپنے ملی،وسیاسی رہنماؤں کے اشارے کی منتظر رہتی تھی ،اسوقت کے یہ دور اندیش رہنماء بھی گفت شنید ،اور نہایت غورو فکر کے بعد باہم فیصلہ لیا کرتے تھے ،ایسا فیصلہ جس میں خیر ہی خیر ہوا کرتی تھی ،لیکن موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ مسلمانوں میں آج ہر تیسرا شخص ملی رہنماء بن کر ملت کے فرائض انجام دینے میں لگا ہوا ہے ،اب وہ ماضی کے مشورے ،اور بزرگوں کے فیصلہ ندارد ہیں ،شاید وجہ یہی ہے کہ ہر ایک (ممبری ،چیر مینی، پردھانی ،اسمبلی،پارلیمانی) انتخاب کے بعد مسلمان کفِ افسوس ملتا نظر آتا ہے ،آج یہی صورتِحال ہمارے بھوگاؤں کے مسلمانوں کی ہے ،ہم مانتے ہیں کہ قانون نے ہم کو رائے دہی کا حق دیا ہے ،ہم اس حقوق کے تحت مکمل طور سے آزاد ہیں،مگر اس آزادی کے بھی کچھ آداب ہیں ،وہ یہ کہ جب ہم اپنا ووٹ دیں تو یہ احساس کر کے جس کو ووٹ دے رہے ہیں کیا واقعی ہمارے قصبہ کی ،شہر کی صحیح دیکھ ریکھ کرسکتا ہے،؟ ہمارا امیدوار تعلیم یافتہ ہے ، ؟کیا سیکو لر مزاج کا ہے ،؟سماج میں اس کی کس طرح کی شبیہ ہے،؟لیکن اس کے بر عکس ہمارا معاملہ یہ ہے کہ ہم صرف ذات برادری کو ترجیح دیتے ہیں،اپنے مفاد کی خاطر ہر جانب سے آنکھیں موندلیتے ہیں ،یہاں تک کہ اپنے آپ کو گرویں تک رکھ دیتے ہیں ،اس صورت میں ہمارے قصبہ کی ترقی نا ممکن ہے ،

Leave a comment